شعیب ممتاز، متحدہ ریاست ہائے امریکہ سے گریجوایٹ، 29 سال سے زیادہ تجربہ کے حامل ایک تجربہ کار بینکنگ پروفیشنل ہیں۔ شعیب صا حب 1992 سے ایم سی بی بینک کے ساتھ وابستہ ہیں اور برانچ بینکنگ، کریڈٹ رسک اور کارپوریٹ فنانس سمیت مختلف شعبہ جات میں کلیدی کردار ادا کرچکے ہیں۔ شعیب صا حب نے متحدہ عرب امارات، بحرین اور سری لنکا میں ایم سی بی بینک کے کارپوریٹ بینکنگ اور بین الاقوامی آپریشنز کے لیے بینک کی حکمت عملی اور ویژن کی بھی قیادت کرچکے ہیں۔
جناب نعمان چغتائی کی ذمہ داریوں میں بینک کے سارے کاروباری ایریاز بشمول بیرون ملک آپریشنز کے لئے بینک کا کریڈٹ ری ویو، کریڈٹ رسک کنٹرول، کریڈٹ پالیسی، مارکیٹ رسک، آپریشنل رسک اور انفارمیشن سیکیورٹی رسک جیسے امورشامل ہیں۔ وہ ایم سی بی بینک لیزنگ آذربائیجان (ایم سی بی بینک لمیٹڈ کا ماتحت اداراہ)کے بورڈ ممبر کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے ہیں۔ ان کے پاس مقامی اور غیر ملکی بینکوں میں رسک مینجمنٹ اور کارپوریٹ بینکنگ میں 25سال سے زیادہ کا پیشہ ورانہ بینکاری کا تجربہ ہے۔
جناب حماد خالد انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (آئی سی اے پی) کے ممبر ہیں اور معاشی کنٹرول (فنانشل کنٹرول) کے شعبہ میں قابلِ تعین (وسیع) تجربہ رکھتے ہیں۔ انھیں ایم سی بی بینک کے ساتھ تقریباً11 سالہ تجربہ میں فنانشل رپورٹنگ، ٹیکسیشن، بجٹنگ، سٹریٹجی اینڈ انویسٹر ریلیشزپر وسیع نظر رکھتے ہے۔ آپ نے ایم سی بی بینک لمیٹڈ کی نمائندگی کئی ملکی اور بین الاقوامی فورمز پر کرچکے ہیں اور ادارے کی ترقی میں ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ایم سی بی بینک میں شامل ہونے سے پہلے آپ میسرز اے ایف فرگوسن اینڈ کمپنی، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کے ساتھ کام کرچکے ہیں۔
آپ فنانشل مارکیٹ کے تجربہ کار پیشہ ور ہیں۔ آپ نے بڑے مقامی بینکوں میں مالیاتی امور پر کام کیا ہے اور ہالینڈ، لکسم برگ اور جرمنی کے قابلِ توجہ فنانشل مارکیٹ کے ساتھ ایک گہری وابستگی رہی ہے۔ 2004 میں آپ ایم سی بی میں خزانہ و فارن ایکسچینج میں منی مارکیٹ کے سربراہ کے طور پر شامل ہوئے۔ تب سے آپ نے خزانہ و فارن ایکسچینج گروپ میں قابلِ ستائش کردار ادا کیا۔ گروپ سربراہ بننے سے پہلے آپ بزنس ہیڈ انٹر بینک کے عہدہ پر فائز تھے۔
جناب فرید احمد پاکستان اور بیرون ملک بینک کے کمپلائنس اور کنٹرول آپریشنز کے کام کی قیادت کرتے ہیں۔ ان کی ذمہ داری کے دائرے میں کمپلائنس کے خطرات، ریگولیٹری کمپلائنس، بینک کے سروس کوالٹی فنکشن کی نگرانی، ریگولیٹری ایجنسیوں کے ساتھ ہم آہنگی اور ریگولیٹری مشاہدات کی نگرانی اور حل شامل ہیں۔ ان کے پاس بینکنگ ریگولیشنز، کارپوریٹ کریڈٹ مارکیٹنگ، کریڈٹ رسک مینجمنٹ، کنزیومر اینڈ ایس ایم ای فنانسنگ اور مائیکرو کریڈٹ کی فیکلٹیز میں 32 سال کا انتظامی تجربہ ہے۔ وہ ایم سی بی ای ایس ایس (ایم سی بی امپلائزفاؤنڈیشن کا مکمل ملکیتی ماتحت ادارہ) کے بورڈ میں بھی خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر ڈگری کے ساتھ ساتھ کامرس میں بھی ماسٹرزکیا ہے اور کین فیلڈ یونیورسٹی، برطانیہ سے بزنس لیڈرشپ میں جنرل مینجمنٹ پروگرام بھی مکمل کیا ہے۔
عثمان حسن ایم سی بی بینک لمیٹڈ کے ساتھ 2005 سے منسلک ہیں اور 2012 میں افرادی قوت کی انتظامیہ کے گروپ کی سربراہی کرنے سے پہلے رسک مینجمنٹ گروپ میں کام کرچکے ہیں۔ ایم سی بی بینک سے پہلے آپ ایک بڑے آئی پی پی (انڈیپنڈنٹ پاور پلانٹ) میں جنرل منیجر فنانس اور پاکستان کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی میں سینئر تجزیہ کار کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ مجموعی طور پر آپ 20 سال کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔
سید مدثر حسین نقوی نے اپنی ایل ایل بی کی ڈگری یونیورسٹی لاء کالج پنجاب سے 1978-1980 میں حاصل کی۔ اپنی گریجوایشن مکمل کرنے کے بعد جلد ہی آپ نے قانون کی پریکٹس کا آغاز کردیا اور 1995 تک اپنی لاء فرم نقوی لاء ایسوسی ایٹس کے نام سے چلاتے رہے۔ آپ کی بنیادی مہارت دیوانی بینکاری کے شعبہ میں ہے۔ 1995 میں انہوں نے بینکنگ صنعت میں قانونی سربراہ کے طور پر شمولیت اختیار کی۔ 2013 میں ایم سی بی بینک میں گروپ سربراہ۔ قانونی امور کے طور پر شامل ہونے سے پہلے آپ بے شمار مالیاتی اداروں جیسا کہ پاکستان انڈسٹریل لیزنگ کارپوریشن (پی آئی سی او آر پی)، سامبا بینک (سابقہ کریسنٹ کمرشل بینک لمیٹڈ) اور بینک آف پنجاب میں قانونی سربراہ کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ 12 جولائی، 2013 میں آپ کو گروپ سربراہ۔ قانونی امور کی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ ایم سی بی بینک لمیٹڈ کے کمپنی سیکرٹری کے اضافی عہدہ پر مقرر کیا گیا تھا۔
حسن نواز تارڑ عوامی خدمات میں انتظامی امور کا 34 سالہ وسیع تجربہ رکھتے ہوئے ایک منجھے ہوئے سرکاری ملازم رہے ہیں۔ آپ علاوہ ازیں ضلعی انتظامیہ، عوام کی حفاظت، مالیات، انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن (بین الاقوامی ترقیاتی تعاون)، ٹیکس نظام، شہری انتظام، منصوبہ بندی اور افرادی قوت کی ترقی کے شعبوں میں اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں۔ آپ 2015 میں منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات کے وفاقی سیکرٹری کے طور پر ریٹائر ہوئے۔آپ پبلک سیکٹر کے خودمختار اداروں کے بورڈز بشمول سول ایوی ایشن اور پاکستان سٹیٹ آئل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبر رہے ہیں نیز آپ قومی پالیسی و منصوبہ بندی کے پلیٹ فارم کا حصہ بھی رہے ہیں۔ آپ نے قومی و بین الاقوامی کانفرنسوں اور تربیتی پروگراموں بالخصوص ہاورڈ یونیورسٹی میں جان ایف۔ کینڈی سکول آف گورنمنٹ او ر لی کون یو سکول آف پبلک پالیسی، سنگاپور سے ایگزیکٹو ڈویلپمنٹ پروگرام میں شرکت کی ہے۔ آپ نے برمنگھم یونیورسٹی، برطانیہ سے ڈویلپمنٹ ایڈمنسٹریشن میں اپنی ماسٹرز ڈگری حاصل کی اور پنجاب یونیو رسٹی سے ایل ایل بی کے علاوہ سیاسیات اور صحافت میں بھی ماسٹرز ڈگری حاصل کی ہے۔ آپ نے جون 2016 میں ایم سی بی بینک لمیٹڈ میں شمولیت اختیار کی اور بینک کے سیکیورٹی اور مارکیٹنگ کے شعبہ جات کی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں۔
جناب ملک عبدالوحید ایک تجربہ کار بینکر ہیں جو متعدد بینکنگ فنکشنز میں 52 سال سے زیادہ تجربے کے حامل ہیں جس میں ہیومن ریسورس مینجمنٹ، آڈٹ، آپریشنز، کارپوریٹ / ریٹیل بینکنگ شامل ہیں۔ جناب عبدالوحید نے 1967 میں ایم سی بی بینک میں شمولیت اختیار کی اور اس کے بعد سے گروپ ہیڈ ہیومن ریسورس مینجمنٹ اور گروپ ہیڈ آڈٹ سمیت مختلف رولز میں خدمات سر انجام دیں۔ ریٹائرمنٹ کے بعدجناب ملک عبدالوحید نے 2 سال صدر کے مشیر اور 10 سال سے زیادہ عرصے تک چیئرمین کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ کے بورڈ اور ایم سی بی ایمپلائز سیکیورٹی سسٹم اینڈ سروسز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، (ایم سی بی ای ایس ایس (پرائیوٹ) لمیٹڈ کے بورڈ میں بھی ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ 2006 سے ایم سی بی فنانشل سروسز لمیٹڈ (سابقہ مسلم کمرشل بینک فنانشل سروسز (پرائیویٹ) لمیٹڈ) کے بورڈ میں نامزد ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ جناب ملک عبدالوحید نے پنجاب یونیورسٹی سے 1967 میں معاشیات میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف بینکرز پاکستان سے 1971 میں DAIBP بھی حاصل کیا ہے۔
مسٹر ابرار علیم آئی ٹی اسٹریٹیجی تیار کرنے اور ان پر عمل درآمد کرنے اور ہائی ویلیو منصوبوں کی کامیاب تکمیل کے زبردست ٹریک ریکارڈ کے حامل تجربہ کار آئی ٹی پروفیشنل ہیں۔ انہیں بینکنگ اور مالیاتی شعبے کی انفارمیشن ٹیکنالوجی میں دو دہائیوں سے زیادہ کا زبردست تجربہ ہے۔ ایم سی بی بینک لمیٹڈ میں شمولیت سے قبل وہ 14 سال سے زیادہ عرصے تک پاکستان کے بڑے بینکوں میں سے ایک سے وابستہ رہے۔ انہوں نے بڑے آئی ٹی انفراسٹرکچر، کور بینکنگ، موبائل بینکنگ اور مڈل ویئر ایپلی کیشنز کی منصوبہ بندی، ان پر عمل درآمد اور ہینڈلنگ میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ مستقبل کی ٹیکنالوجیزپر عبور رکھتے ہیں اور سائبر سیکیورٹی، کمپلائنس اور آئی ٹی رسک مینجمنٹ کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔
شہزاد اسحاق صاحب ایم سی بی بینک کے کنزیومر بینکنگ گروپ کے سربراہ ہیں۔ وہ فنانشل سروسز کے پیشے میں ملٹی مارکیٹ، ملٹی سیگمنٹ اور ملٹی کلچرل سروسز کا دو دہائی کا تجربہ رکھتے ہیں۔ ایم سی بی میں شمولیت اختیار کرنے سے پہلے، انہوں نے سٹی بینک پاکستان اور یورپ میں 16 سال کام کیا اور پاکستان کے ایک معروف بینک میں کنزیومر فنانس کے سربراہ کی حیثیت سے مزید 6 سال گزارے۔مزید برآں ملک کی مارکیٹ کا ادراک رکھنے کے علاوہ وہ سینٹرل یورپئین ریٹیل بینکنگ مارکیٹ کے بھی ماہر ہیں۔ یہ مہارت انہیں ہنگری اور رومانیہ میں سٹی بینک میں کام کرنے سے حاصل ہوئی۔پاکستان کے ایک معروف بینک میں کنزیومر فنانس کے سربراہ کی حیثیت سے انہوں نے بینک کے کارڈز اورکنزیومر کو قرضہ جات کی فراہمی کے بزنس(Consumer Lending Business) میں ڈیٹا کی بنیاد پر آٹومیشن اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کا آغاز کیا۔ ان کی صلاحیتوں میں ریٹیل بینکنگ: کارڈ / پیمنٹ، لونز، سیلز اینڈ ڈسٹری بیوشن اور کوالٹی اشورنس کا وسیع علم شامل ہے۔ وہ مضبوط تجزیاتی صلاحیت،اعلیٰ کارکردگی کی حامل ٹیموں کے قیام اور منیجرز کی ڈویلپمنٹ کے زبردست ریکارڈ کے حامل ہیں۔انہیں اصولوں اور اعلیٰ دیانت داری پر قائم رہتے ہوئے نتائج کے مؤثر حصول کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر ڈگری حاصل کی ہے اور وہ انسیڈ، فونٹین بلو، فرانس سے سینئر لیڈرشپ پروگرام میں کوالیفائیڈ ہیں۔
جناب کاشف علی، انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاونٹس آف پاکستان آئی سی اے پی) کے ممبر ہیں اور 2008 سے ایم سی بی بینک سے وابستہ ہیں ۔ انہوں نے بینک کے کئی منصوبوں مثلا انٹرل کنٹر ولز ، بزنس پراسیس مینجمنٹ ، ری انجینئر نگ کمپلائنس، آپریشنل رسک مینجمنٹ سنٹرلائزیشن، آٹومیشن اور ڈیجیٹائزیشن میں مختلف صلاحیتوں میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔
ایم سی بی بینک میں شمولیت سے قبل انہوں نے میسرزاے۔ ایف فرگسن اینڈ مین، چارٹرڈ اکا ونٹس کے ساتھ کام کیا ہے۔